صدیوں سے یہی سنتے آئے تھے کہ ’’جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے‘‘،
لیکن اب سائنس نے اس مقولے کو غلط قرار دیتے ہوئےیہ ثابت کردیا ہے کہ جو اچھی طرح سوتا
ہے وہ بہت کچھ پا سکتا ہے، یعنی ایک بھرپور اور پرسکون نیند آپ کی ذہنی صلاحیتوں کو
اس قدر مہمیز کردیتی ہےکہ آپ اپنے تمام کام بخوبی نمٹا سکتے ہیں۔ نیند کی اہمیت کا
اندازہ اس بات سے لگائیں کہ دنیا بھر میں کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنے ملازمین کو دن
کے اوقات میں نیپ ٹائم یعنی قیلولہ کرنے کے احکامات جاری کرچکی ہیں۔ قیلولہ کی عادت
ہمیں اسلام سکھاتاہے، جس کی افادیت اہل مغرب نے بھی جان لی ہے، اسی لیے وہ اس پر عمل
پیرا ہیں۔
جتنا سوئو گے اتنا پائو گے
امریکی فرم نیند پوری کرنے کے بدلے اپنے ملازمین کو 300ڈالر
سالانہ ادا کرتی ہےتاکہ ان کی نیند پوری ہو اور کم خوابی کی وجہ سے کارکردگی متاثر
نہ ہو۔ ادارے کی جانب سے ملازمین کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ کم سے کم سات
گھنٹے کی نیند روزانہ لیں۔ 2009ء میں متعارف کروائی گئی اس اسکیم کے تحت اس ادارے کے
ملازمین ایک مہینے یعنی 20راتوں کی نیند کے بدلے 25ڈالر کمالیتے ہیں۔
پورے چاند میں نیند:::
چاندنی راتوں کی رومانویت اپنی جگہ لیکن سائنسی تحقیق کے
مطابق جب چودھویں کا چاند چمکتا ہے تو سبھی کی نیند پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ایک تحقیق
میں پورے چاند کے وقت 33رضاکاروں کی نیند کا جائزہ لیا گیا تو پتہ چلا کہ اس رات لوگوں
کو سونےمیں زیادہ وقت لگا اور ان کی نیند کا معیار بھی کم تھا، حالانکہ انہیں اندھیرے
کمروں میں سلایا گیا تھا۔ اس تجربے میں شامل رضا کاروں میں میلاٹو
نن نامی ہارمون کی کمی بھی پائی گئی۔ ان رضاکاروں کو نیند کی وادیوں میں اترنے میں
5منٹ سے زیادہ لگے اور وہ20منٹ کم سوئے۔ ریسرچر کاہو چن کا کہنا ہے، ’’چاند انسانی
نیند پر اثر انداز ہوتاہے، چاہے وہ چاند کو دیکھ رہا ہو یا نہیں یااسے یہ بھی نہ پتا
ہو کہ چاند کی شکل کس مرحلے میں ہے‘‘۔
نیند کے حوالے سے غلط فہمیاں
::::
نیند ایک ایسی چیز ہے کہ اب اس کی باقاعدہ سائنس بھی وجود
میں آگئی ہے، آپ ’’سلیپ اکیڈمی‘‘ سے بھی متعارف ہو چکے ہوں گے۔ہم سوتے کیوں ہیں،
اس کا ذکر قرآن میں بھی ہے کہ راتوں کو آرام یعنی نیند اور دن کو کام یعنی تلاش معاش
کیلئے بنایا گیا ہے۔ اسلام اور قرآن کی ہر بات پر سائنس تحقیق کرتی ہے اور تحقیق کے
بعد اس بات کی وضاحت اچھی طرح ہوجاتی ہے کہ اللہ نے کوئی بھی چیز بے کار نہیں بنائی
اور اس کے ہر کام میں حکمت ہے۔ نیند کی وجہ سے ہمارا مدافعتی نظام بحال رہتاہے، نیند
ہی ہمارے جسم میں ہارمونز کی سطح کو توازن میں رکھنے اور بلند فشارِ خون کو کم کرنے
میں مدد دیتی ہے، ساتھ ہی نیند کی وجہ سے ہمارے دماغ سے زہریلے مواد کی بھی صفائی ہوتی
ہے۔
ہم نیند کے بارے میں اب ماضی کے مقابلے میں زیادہ علم رکھتے
ہیں۔ اسی لیے نیند کے بارے میں ہماری کچھ غلط فہمیاں بھی دور ہورہی ہیں۔
کیا سات گھنٹے نیند ضروری ہے ؟:::::::
اگر آپ کو صبح
اٹھتے ہی ایک کپ کافی کی طلب ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ نے رات کو اچھی نیند
نہیں لی (چاہے آپ سات گھنٹے ہی کیوں نہ سوئے ہوں)۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اگرآپ جاننا
چاہتے ہیں کہ آپ کو کتنی نیند لینی ہے تو اس کا حل یہ ہے کہ آپ تھکاوٹ کے بعد سوجائیں
اور اس وقت اٹھیں جب آپ کی آنکھیں خودبخود کھل جائیں، یعنی جاگنے کیلئے آپ کو الارم
لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اب یہ نیند سات گھنٹے کی بھی ہوسکتی ہے اور نو گھنٹے کی بھی۔
کچھ ٹیسٹ سے پتہ چلا ہے کہ جن لوگوں نے خود کو کم مدت کی نیند کے مطابق ڈھال لیا تھا،
وہ دراصل نیند کی کمی کا شکار تھے ۔
کیا نیند اورتھکاوٹ کا تعلق ہے ؟::::
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ نیند کی کمی سے آپ تھکاوٹ کا
شکار ہیں تو ایسا نہیں ہے۔ تاہم پوری نیند نہ لینے سے صحت پر پڑنے والے منفی اثرات
بےشمار ہیں، جن میں کینسر، دل کے امراض، ڈپریشن اور انزائٹی سر فہرست ہیں۔
خراٹے لینا اچھی بات نہیں
::::
اگر آپ کو مسلسل خراٹے لینے کی عادت ہے تو یہ تشویشناک
ہو سکتا ہے، جس کے لیے آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے کیونکہ اس سے پیچیدہ
بیماریاں سامنے آسکتی ہیں۔ دراصل خراٹے لینے کے دوران جسم میں ہوا کا گزر کم ہوجاتاہے
اور دل پر دبائو بڑھ جاتاہے ، اس سے دل کی بیماری اور وزن میں اضافے کے امکانات بھی
بڑھ سکتے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ خراٹے قابل علاج مرض ہے اور جن لوگوں کی خراٹوں سے
جان چھوٹی، انہوں نے صبح جاگنے کے بعد خود کو بہترمحسوس کیا۔
چھٹی کے دن ہفتے بھر کی نیند::::::::
جی نہیں، ایسا نہیں ہے پورے ہفتے کی بیداری سے ویک اینڈ
پر نیند پوری نہیں ہوتی، آپ کو روزانہ کے حساب سے اپنی نیند پوری کرنا بہت ضروری ہے۔
Post a Comment