تفتان..... پاک ایران سرحدی علاقے تفتان میں مسلح افراد نے دو ہوٹلوں پر خودکش حملہ اور فائرنگ کرکے 23 افراد جان کی جان لے لی، حملے میں 7 افراد زخمی بھی ہوئے۔ صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نےسیکرٹری داخلہ اکبر درانی کے ہمراہ کوئٹہ میں نیو ز کانفرنس میں بتایا کہ ایران سے کوئٹہ آنے والے تین سو کے لگ بھگ زائرین آٹھ بجے تفتان پہنچے تھے۔ ان زائرین کو تفتان کے دو ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا تھا،اس دوران چار خودکش حملہ آوروں نے ان ہوٹلوں پر حملہ کر کے فائرنگ شروع کردی،زائرین کی سیکیورٹی پر تعینات ایف سی اور لیویز اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی، جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور ہلاک جبکہ تین نے خود کو اڑا لیا،جس کے نتیجے میں 23زاہرین جان بحق جبکہ چھ خواتین سمیت سات افراد زخمی ہوئے ۔میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ زخمیوں کو ایران کے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والے زائرین کی میتیں اور ان کے رشتہ داروں کو آج صبح ہیلی کاپٹرز کے ذریعے کوئٹہ لایا جائے گا ۔ انہوں نے بتایاکہ واقعہ میں محفوظ رہنے والے افراد کو ایف سی قلعہ میں منتقل کردیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ بلوچستان نے بتایا کہ زائرین کو کوئٹہ سے ایران کی فضائی سروس کی پیش کش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے تفتان تک چھ سو کلو میٹر سڑکوں کو محفوظ بنانا مشکل ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Post a Comment