GuidePedia

0

پاک ایران بارڈر ، بمقام تفتان ،،،،،،،،،،،،،،،،، زائرین پر حملہ،

سرحدی علاقے میں لوگوں پر خوف طاری 
، کاروبار متاثر تجارتی گیٹ بند ، 
لوگوں پر معاشی اثرات بڑھنے کا خدشہ،،،،،،،،،
پیر کی شپ مسلح افراد نے تفتان سرحدی علاقے میں ایران سے آںے والے زائرین کے بسوں اور ہوٹلز پرفائرنگ اور دو خودکش بم حملوں کے بعد رات گئے تک سوشل میڈیا میں ٹوئٹر ایس ایم ایس کے زریعے لوگوں تک خبریں پہنچنا شروع ہوگئی، چاغی نوشکی سے لے کر کوئٹہ بلوچستان تک لوگوں میں خوف طاری ہوگئی ، کہ یہ کس طر ح کا واقع نمودار ہوا ہے ، انہی علاقوں کے لوگ اور رشتہ دار تفتان علاقے میں کاروبار کررہے ہیں ہر ایک اپنےدوست عزیز واقارب کے لئے پریشان ہورہا تھا، شروع میں خبریں اس طرح آرہے تھے کہ تفتان علاقے میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں گوبج رہی ہے، پھر خبر آئی کہ فورسز کا مسلح افراد کے مابین فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے آخرکار کہ یہ کنفرم ہوگئی کہ زائرین پر حملہ ہواہے، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا چاغی کے سرحدی علاقہ تفتان جو ایران بارڈر پر واقعہ ہے ، جہاں پر ایک ایسی خوفناک واقعہ پیش آئی ہے، کیا اس کے خطرناک اثرات ثابت نہیں ہونگے ، حملے کے بعد ایران نے تجارتی گیٹ کو بند کرکے کاروباری لوگوں اور محنت کش لوگوں کے پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا،جن کے علاقے میں گہرے معاشی اثرات مرتب ہونگے ، اور سکیورٹی کے حوالے تفتان میں مزید سکیورٹی سخت ہوگی، کیونکہ پہلے یہ حملے کوئٹہ ، مستونگ کانک آرسی ڈی شاہراہ پر نمودار ہوتے تھے اب یہ پاک ایران سرحدی علاقہ میں پیش آنے کے بعد کئی سوالات کو جنم دی ہے ، کہ اب مستقبل میں لوگوں کو کاروباری حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگی، زیرو پوائنٹ دونوں ملکوں کے درمیان ایک لکھیر کی مانند ہے، جن کے بارے دنوں ممالک مستقبل قریب میں سکیورٹی کے حوالے سے سخت اقدامات اٹھائینگے، اس واقعہ کے بعد سرحدی علاقہ تفتان اب ریڈ زون میں تبدیل ہوچکی ہے، اس واقعہ نے علاقے میں گہرے اثرات مرتب کردی ہے ، جن کا اثر برائے راست محنت کش لوگوں پر پڑے گا


Post a Comment

 
Top