GuidePedia

0

ہمیں ہر آئے دن درست غذائیت حاصل کرنے کی نت نئی کہانیاں سُننے کو ملتی ہیں۔ تمام ڈائٹ پلان کے منفرد اور زبردست فوائد بتائےجاتے ہیں اور ہر ڈائٹ پلان دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔ کچھ غذائی ماہرین سویا کو صحت کے لیے مفید جبکہ کچھ اسے زہرِ قاتل تصور کرتے ہیں۔ کچھ ماہرین پھلوں کو صحت کے لیے زبردست جبکہ کچھ انھیں شوگرمیں اضافے کی وجہ قرار دیتے ہیں۔ کچھ ماہرین ڈیری مصنوعات کو وزن اور جِلد کے لیے نقصان دہ جبکہ کچھ اسے نعمت خداوندی قرار دیتے ہیں۔ ایسے میں یہ جاننا کہ ایسی کون سی غذائیں ہیں، جن پر تمام ماہرینِ غذائیت متفق ہیں، بہت خاص بات ہوسکتی ہے۔ اسی لیے آج ہم انہی غذاؤں کا ذکر کررہے ہیں۔
بلیو بیری:::
بلیر بیریز میں کم از کم 15اقسام کے فائٹو نیوٹرینٹس () پائے جاتے ہیں۔ یہ فائٹو نیوٹرینٹس زبردست اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتے ہیں اور جسم کا کوئی ایک بھی ایسا نظام نہیں، جسے یہ تحفظ اور قوتِ مدافعت فراہم نہ کرتے ہوں۔ اینٹی آکسیڈنٹس خلیوں، ریشوںاور پٹھوں کو کمزور ہونے سے بچاتے ہیں جبکہ دل و دماغ کی صحت کے لیے اہم مانے جاتے ہیں۔بلیو بیریز صحت مند کاربو ہائڈریٹس سے بھرپور ہوتی ہیں اور نظام ہضم کو درست اور وزن کو متوازن رکھتی ہیں۔ بلیو بیریز میں وٹامنز، معدنیات بشمول آئرن، میگنیشیم، زِنک، کیلشیم، پوٹاشیم اور وٹامنز A، Cاور Kبھی بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
ایواکاڈو::::
دنیا بھر کے ماہرِ غذائیت، دل کی صحت کے لیے ایواکاڈو کو دنیا کی چند صحت بخش ترین غذاؤں میں شمار کرتے ہیں۔ کئی ماہرین اسے Perfect Foodبھی قرار دیتے ہیں۔ ایواکاڈو میں وٹامنز K،C، B5اورB6کے علاوہ اہم معدنیات بھی پائی جاتی ہیں۔ ایواکاڈو میں کیلے سے زیادہ پوٹاشیم پایا جاتا ہے اور اچھی بات یہ ہے کہ اس میں کیلے کے برعکس شکر کی مقدار نہیں ہوتی۔ ایواکاڈو میں فائبر بھی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے، جو نظامِ ہضم کو درست رکھتا ہے۔ ایواکاڈو کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ خلوی جھلی ()کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں، ’جب آپ کے خلیے فری ریڈیکلز کے نقصان سے محفوظ رہتے ہیں تو وہ بہتر کام کرتے ہیں، جس کی نتیجے میں آپ زیادہ خوبصورت جِلد، تیز تر دماغ اور زیادہ توانائی حاصل کرتے ہیں‘۔ ایواکاڈو کے ایک کپ میں 42ملی گرام میگنیشیم پایا جاتا ہے، یہ ایک ایسا غذائی عنصر ہے، جس کی تقریباً ہم سب میں کمی پائی جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق، ہلکے سبز کے مقابلے میں گہرے سبز رنگ (کالے رنگ کے قریب) کا ایواکاڈو زیادہ صحت بخش غذائیت فراہم کرتا ہے۔
بینز:::
تمام غذائی ماہرین متفق ہیں کہ بینز (لوبیا، مٹر وغیرہ) غذائیت کی ’پاورہاؤس‘ ہوتے ہیں۔ بینز، پودوں سے پروٹین حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ کولیسٹرول اور خون میں شوگر کی سطح کو متناسب رکھنے کے علاوہ وزن کو بھی قابو میں رکھتے ہیں۔ بینز میں آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم اور زِنک بھرپور مقدار میں پایاجاتا ہے۔
لہسن:::
لہسن کو قدرت کی بہترین نعمتوں میں شمار کیا جاتا ہے اور ماہرین اسے ’سپر فوڈ‘ قرار دیتے ہیں۔ لہسن میں  فائٹو کیمیکل پایا جاتا ہے، جس کی کئی طبی خصوصیات ہیں۔ یہ وائرس اور خراب بیکٹیریا کے خلاف زبردست مدافعت رکھتا ہے۔ یہ سردی اور سردی کی عام بیماریوں جیسے نزلہ، زکام اور کھانسی کا بھی بہترین علاج ہے۔ لہسن آپ کے جسم میں ایک بھی کیلوری کا اضافہ کیے بغیر بڑی مقدار میں وٹامنز اور معدنیات فراہم کرتا ہے، جس میں مینگنیز، وٹامن B6اور وٹامن Cشامل ہے۔ ماہرین کے مطابق، لہسن کو تازہ حالت میں کھانا بہتر رہتا ہے
لیموں:::
رس بھرے لیموں میں انتہائی اہم وٹامنز اور معدنیات موجود ہوتے ہیں، جو ہمارے نظامِ ہضم اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے علاوہ بالوں اور جِلد کے لیے کئی فوائد رکھتے ہیں۔ لیموں میں موجود وٹامن C، کولاجن کی پیداوار کو بڑھاتا ہے۔ کولاجن جِلد کو فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھتا ہے، جو کینسر کا باعث بنتے ہیں۔
تخم بالنگا:::
اس چھوٹے سے خوردنی بیج کو ’سپرفوڈ‘ کی فہرست میں شمار کرنے کی کئی وجوہات ہیں۔ اس میں اومیگا3 اور اینٹی آکسیڈنٹ اجزا وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو صحت کو فروغ دیتے ہیں۔ تخم بالنگا میں 40فی صد فائبر ہوتا ہے، اس طرح یہ فائبر کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، جو نظامِ ہضم کے لیے مفید ہے۔ اس میں کیلشیم اور میگنیشیم کی موجودگی اسے ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی بہترین بناتی ہے۔
کینووا:::
کینووا ایک مکمل پروٹین ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس میں تمام کے تمام لازمی امینو ایسڈز موجود ہوتے ہیں، جو بہترین غذائیت حاصل کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ کینووا کا چھوٹا سا دانہ گلوٹن سے بھی پاک ہوتا ہے، جو گندم اور جو میں پایا جاتا ہے۔ کینووا میں میگنیشیم، فائبر، مینگنیز، رائبو فلووین اور وٹامنB بھی پائے جاتے ہیں، جو غذا کو توانائی میں بدلتے ہیں۔
سامن:::::
سامن ایک ایسی غذا ہے، جس کی غذائی افادیت اور فوائد پر سارے ماہرینِ غذائیت متفق ہیں، تاہم شرط یہ ہے کہ وہ فارمنگ والی نہ ہو۔ سامن میں اومیگا3فیٹی ایسڈز بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں جبکہ فارمنگ کے ذریعے حاصل کردہ سامن میں’پولی کلورینیٹڈ بائفینلز‘ (PCBs)نامی زہریلی مادے پیدا ہوجاتے ہیں۔ اومیگا3فیٹی ایسڈز دل کے امراض کے خطرات کو کم کرتے ہیںاور اچھے کولیسٹرول میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ ایسڈز ڈپریشن اور کینسر کے خلاف مزاحمت رکھتے ہیں اور مجموعی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بناتے ہیں۔ جنگلی سامن میں امینو ایسڈز اور وٹامنB بھی بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو چمکدار جِلد، مضبوط پٹھے اور متحرک توانائی فراہم کرتے ہیں۔

Post a Comment

 
Top